Monday, 14 October 2013

نئی نسل کا ایک اچھا شاعر: صابر

صابر کی شاعری مجھے اچھی لگتی ہے، اس شخص کے یہاں بڑھی دھیمی آنچ پر پکتے ہوئے الفاظ ہیں، جو نہ پوری طرح گلے ہیں اور نہ ادھ کچے ہیں، بس ان کا اپنا ذائقہ ہے، صابر غزل کہتے وقت یا شعر بناتے وقت بہت نئی طرح داریوں سے الجھتا ہے، اس شاعر کی کھری اور سچی کمائی یہی ہے کہ اسے لہجے کے تجربے کا شوق ہے، یہ آہنگ کی داخلی سکونت کے ساتھ کھلواڑ کرتا رہتا ہے، نئی نسل میں الٹ پلٹ کر اپنے آپ کو دیکھتے رہنے والے ویسے بھی بہت کم ہیں، ہندوستان میں صابر کی شاعری نے ایک نئے ، اجلے اور سچے اسلوب کی چمک دکھائی ہے، یہ چمک خدا کرے بڑی دیر تک قائم رہے۔صابر کو جن لوگوں نے نہیں پڑھا ، میرا مشورہ ہے کہ ایک بار اس کی غزلوں کا مطالعہ کریں، وہ نئی نسل کا ایک نمائندہ شاعر ہے، اس نے تخلیقی بنت میں اپنی ہی ذات کے ادھیڑبن کا بھی ایک راستہ نکال لیا ہے، یہ شاعر ہے یا ہورہا ہے اس کا فیصلہ بعد کی بات ہے مگر شاعری کے نت نئے روپ میں سے اس کی ایک شناخت کچھ ایسی بھی ہے یا ہونی چاہیے۔مجھے یہ شاعر پسند ہے، آپ پڑھیے، باقی آپ کی مرضی اور مطالعے کے بعد آپ کے فیصلے پر چھوڑتا ہوں۔
تصنیف حیدر



No comments:

Post a Comment